منشور سیاسی جماعتوں کے وہ منصوبے، پروگرام اور وسیع تر پالیسی موقف ہیں جن پر وہ عمل کرنے کا وعدہ کرتی ہیں تاکہ انتخابات میں وہ ووٹ حاصل کر کے اقتدار میں آ سکیں۔
پاکستان میں سیاسی جماعتیں عام طور پر اپنے منشور انتخابات والے سال کے دوران جاری کرتی ہیں۔ یہ ایک بنیادی نوعیت کی دستاویز ہے جس کی روشنی میں برسراقتدار آنے پر اس جماعت کی کارکردگی کاتجزیہ کیا جا سکتا ہے۔ جمہوری سیاست میں رائے دہندگان توقع رکھتے ہیں کہ سیاسی جماعت اپنا منشور عوام کے سامنے پیش کرے کیونکہ وہ ان پروگراموں اور پالیسیوں کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں جنہیں اقتدار میں آنے پر یہ جماعت عملی جامہ پہنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ عوام چاہتے ہیں کہ ان کے سامنے ایک باضابطہ منصوبہ رکھا جائے اور اسے عملی جامہ پہنانے کا عہد کیا جائے جس کی روشنی میں وہ اس جماعت کو ووٹ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کر سکیں۔ اس لئے منشور محض لفاظی اور بڑی بڑی باتوں کا نام نہیں بلکہ ایک سنجیدہ اور باضابطہ عہد پر مبنی دستاویز ہے۔
اس سیکشن میں وہ مجوزہ پالیسیاں اور وعدے بیان کئے گئے ہیں جو پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، عوامی نیشنل پارٹی اور جماعتِ اسلامی کی جانب سے اپنے 2018 کے انتخابی منشور میں خواتین کی خودمختاری کے حوالے سے کئے گئے۔