اقلیتوں کے حقوق سے متعلق وعدے

اقلیتوں کے حقوق سے متعلق وعدے

  • عدالتوں کی عملی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے اصلاحی اقدامات کی حمایت کی جائے گی۔ اس سلسلے میں عدالتوں کی مدد کی جائے گی کہ وہ مقدمات کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل شکل میں محفوظ کریں، کیس مینجمنٹ میں اصلاحات لائیں اور ایک ادارہ قائم کیا جائے جو مستحق سائلین کے ساتھ ساتھ کمزور طبقات مثلاً خواتین، کم سن بچوں اور اقلیتوں کو مفت قانونی مدد فراہم کرے۔
  • پی ٹی آئی اقلیتوں کے سول، سماجی اور مذہبی حقوق، ان کی  عبادت گاہوں، املاک اور اداروں کا اسی طرح تحفظ کرے گی جیسا کہ آئین میں طے کیا گیا ہے۔
  • ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے نفاذ کے ذریعے ایک قانونی طور پر بااختیار، عمدہ وسائل کا حامل اور آزاد ‘اقلیتوں کا قومی کمیشن’ قائم کیا جائے گا، جس کے بعد صوبائی کمیشن/ محکمے قائم کئے جائیں گے۔
  • اقلیتوں کو انصاف تک برابر رسائی دی جائے گی اور امن وامان کے امور میں امتیازی سلوک  سے تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
  • ہم نیشنل ایکشن پلان کے تحت اقلیتوں کے خلاف نفرت پھیلانے والی تقریروں اور تشدد کے خلاف کارروائی کریں گے۔
  • پی ٹی آئی اس امر کو یقینی بنائے گی کہ تمام سرکاری محکموں میں اقلیتی کوٹہ پر صحیح معنوں میں عملدرآمد کیا جائے۔
  • پی ٹی آئی برداشت اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے مختلف عقائد کے درمیان بالخصوص نوجواوں کے درمیان ڈائیلاگ کا اہتمام کرے گی۔
  • اقلیتوں کی بہتری اور تحفظ کے لئے مربوط اقدامات متعارف کرائے جائیں گے تاکہ وہ پاکستان کے مساوی شہری کے طور پر زندگی گزار سکیں اور اپنا کردار ادا کر سکیں۔
  • اقلیتوں کی بہتری کے لئے خصوصی فلاحی پروگرام شروع کئے جائیں گے۔
  • اقلیتوں کو اپنے مذہبی اور ثقافتی دن منانے کے لئے معاونت دی جائے گی۔
  • اقلیتی طلبہ کو میرٹ کی بنیاد پر سکالرشپ دئیے جائیں گے تاکہ وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں۔
  • ‘اقلیتوں’ کی اصطلاح کو آہستہ آہستہ ختم کیا جائے گا اور ‘غیرمسلم پاکستانی’ کی اصطلاح متعارف کرائی جائے گی تاکہ ان سب لوگوں میں پاکستان کے شہری ہونے کا احساس مضبوط ہو۔
  • ملازمتوں میں اقلیتوں کے لئے مخصوص کوٹہ کو آبادی کے مطابق مزید مضبوط بنایا جائے گا۔ اس کوٹہ میں تعلیمی سہولیات کو بھی شامل کیا جائے گا۔
  • اقلیتی طبقات کے بارے میں لوگوں کے ذہنوں میں پہلے سے موجود منفی تصورات کو دور کرنے کے لئے سکول نصاب میں آگاہی مواد شامل کیا جائے گا۔
  • فنی تربیت کے پروگرام شروع کئے جائیں گے تاکہ اقلیتی افراد کے لئے زندگی کے مواقع میں اضافہ ہو۔
  • اقلیتوں کے لئے سود سے پاک قرض سکیمیں شروع کی جائیں گی۔
  • پی پی پی اجتماع اور انجمن سازی کی آزادی کو یقینی بنائے گی جو اس وقت دباؤ کا شکار ہے کیونکہ جو لوگ انسانی حقوق، حقوق نسواں، اقلیتوں کے حقوق اور پالیسی امور پر متبادل بیانیہ پر کام کر رہے ہیں، وہ ان بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں۔
  • پی پی پی ان علاقوں میں تحفظ فراہم کرنے کے لئے سرمایہ کاری کا سلسلہ جاری رکھے گی جہاں مذہبی یا نسلی اقلیتیں بڑی تعداد میں مقیم ہیں تاکہ وہ لوگ کسی امتیازی سلوک یا اذیت کے خوف کے بغیر زندگی بسر کر سکیں۔
  • اقلیتوں کے لئے برابر مواقع یقینی بنانے کے لئے قانون سازی کی جائے گی۔ تعلیمی اداروں میں ہر سطح پر اقلیتوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔
  • اقلیتوں کے قومی کمیشن کو بحال کیا جائے گا اور اس کا باقاعدہ سیکرٹیریٹ بنایا جائے گا تاکہ اقلیتوں اور ملک کے کمزور طبقات کے مسائل کو اجاگر کیا جا سکے۔
  • اقلیتوں کے لئے ملازمتوں کے کوٹہ کے صحیح معنوں میں نفاذ کو یقینی بنایا جائے گا۔ بین العقائد ہم آہنگی اور بات چیت کےلئے تمام عقائد اور فرقوں کے روشن خیال اور ترقی پسند علماء کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔ زبردستی مذہب تبدیلی کی روک تھام کے لئے قانون سازی کی جائے گی۔
  • اخبارات اور ٹی وی پر قومی سطح کی مہم کے ذریعے معاشرے میں مذہبی برداشت کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ۔ میڈیا کے اداروں کو استعمال کرتے ہوئے بین العقائد ہم آہنگی کے فروغ اور عدم برداشت اور مذہبی امتیاز کی حوصلہ شکنی کے لئے خصوصی ایئرٹائم/ پروگراموں کو یقینی بنایا جائے گا۔
  • اے این پی نے تمام شہریوں، قومیتوں، گروپوں کے لئے صنف، مذہب، نسل، طبقے اور عقیدے سے قطع نظر برابر حقوق اور مواقع کا تہیہ کر رکھا ہے۔ تمام امتیازی قوانین منسوخ کر دئیے جائیں گے۔ خواتین، بزرگ اور معذور افراد، خواجہ سراؤں، مذہبی و نسلی اقلیتوں میں تحفظ کا احساس یقینی بنایا جائے گا۔
  • پارٹی غیرمسلموں کے لئے مخصوص نشستوں پر بلاواسطہ انتخابات اور سرکاری شعبے کی فیصلہ سازی  میں ان کی نمائندگی بڑھانے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔ اے این پی مقامی حکومت اور قومی و صوبائی اسمبلیوں میں مذہبی اقلیتوں کی نشستیں بڑھائے گی جن میں کم سے کم 33 فیصد نشستیں  غیرمسلم خواتین کے لئے مختص ہوں گی۔
  • اے این پی مذہبی اقلیتوں کے لئے ملازمتوں کا کوٹہ بڑھائے گی اور اس پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔
  • اے این پی آئین اور قانون میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف ہر طرح کے امتیاز پر نظرثانی اور اسے دور کرنے کی کوششیں کرے گی اور مذہبی اقلیتوں کو برابر شہری کے طور پر ضم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات یقینی بنائے گی۔
  • اے این پی مندروں، گرجا گھروں، گردواروں یا مذہبی اقلیتوں کی کسی بھی عبادت گاہوں کی سلامتی، بحالی اور معاونت یقینی بنائے گی۔
  • اے این پی مذہبی اقلیتوں کے لئے ملازمتوں کا کوٹہ بڑھائے گی اور اس پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔
  • اے این پی مذہبی اقلیتوں کی طرف سے منائے جانے والے تمام بڑے مذہبی تہواروں پر سرکاری تعطیل کا اعلان کرے گی۔
  • اقلیتوں   کے شخصی معملات  پر ان کے مذہبی قوانین اور رسوم  کو ترجیح دی جاۓ گی
  • ان کو تعلیم ، روزگار  اور دیگر شہری حقوق فراہم  کیے جاۓ گے
  • ان کی عبادتگاہوں کی حفاظت  اور احترم کا خصوصی خیال کیا جاۓ گا
  • ان کے ساتھ جانب دارانہ ، غیر منصفانہ ، اور غیر مناسب سلوک کا ازالہ کیا جاۓ گا
  • اقلیتوں   کے ووٹ ڈالنے اور نمائندے چننے کا آسان اور موثر طریقہ وضع کیا جاۓ گا
Skip to content