محترمہ شُنیلا روتھ، عیسائی برادری سے تعلق رکھنے والی ایک ممتاز خاتون سیاست دان ہیں جن کی پیدائش 30 جون 1953 کو گوجرانوالہ میں ہوئی۔ اُنہوں نے کنیئرڈ کالج، لاہور سے 1973 میں گریجویشن کیا اور 1976 میں فورمین کرسچن کالج، لاہور سے ایم اے انگلش کی ڈگری حاصل کی۔ وہ مختلف نجی سکولوں میں بطور ٹیچر خدمات انجام دے چکی ہیں اور مختلف نجی تنظیموں سے بھی وابستہ رہیں۔ وہ ینگ ویمن کرسچن ایسوسی ایشن، کراچی اور لاہور کی جنرل سیکرٹری اور صدر کے عہدوں پر فائز رہیں،  03-2000 کے دوران خواتین کی خودمختاری پر حکومت پنجاب کی ویمن ٹاسک فورس کی رکن رہیں، اور مختلف چرچ کمیٹیوں اور بورڈز کے ساتھ بھی وابستہ ہیں۔ ان دنوں وہ ویمن سائنوڈیکل، چرچ آف پاکستان کی نیشنل کوآرڈینیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ وہ ایک سماجی کارکن بھی ہیں اور 2013 کے عام انتخابات میں پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں غیرمسلموں کے لئے مخصوص نشستوں میں سے ایک نشست پررکن اسمبلی منتخب ہوئیں۔ انہوں نے 1996 میں بیجنگ میں خواتین پر ہونے والی چوتھی عالمی کانفرنس میں اور 2011 میں ملائشیا میں منعقد ہونے والی جنرل اسمبلی – کرسچن کانفرنس آف ایشیامیں بھی پاکستان کی نمائندگی کی۔ وہ 2006 میں کوریا میں ورلڈ اسمبلی کے موقع پر ورلڈ فیڈریشن آف میتھوڈسٹ اینڈ یونائٹنگ چرچ ویمن کی ورلڈ سیکرٹری منتخب ہوئیں اور اس حیثیت میں انہوں نے دنیا بھر میں منعقد ہونے والے مختلف اجلاسوں اور ایریا سیمیناروں میں شرکت کی۔ 2018کے عام انتخابات میں وہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں اقلیتوں کے لئے مخصوص نشست پر پی ٹی آئی کی امیدوار کی حیثیت سے منتخب ہوئیں۔ محترمہ شُنیلا روتھ ہمیشہ حقوقِ نسواں کی پُرزور حامی رہی ہیں۔ وہ ایک مضبوط قانون کے طور پرعیسائی شادی و طلاق ایکٹ کے نفاذ کے لئے بھرپور طریقے سے کام کر رہی ہیں جس سے عیسائی برادری کی خواتین کو فائدہ پہنچے گا۔محترمہ شُنیلا روتھ معذور افراد، مذہبی اقلیتوں اور خواتین کی فلاح وبہبود کے لئے کام کرنے والی کئی کمیٹیوں کی رکن ہیں۔ ان دنوں وہ بین العقائد ہم آہنگی و اقلیتوں سے متعلق امور کے لئے پارلیمانی سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔

Leave a comment

Skip to content