میری ٹیریز ونفریڈ رابنسن، 21 مئی 1944 کو پیدا ہوئیں۔ وہ آزاد آئرلینڈ کی خاتون سیاست دان ہیں جو ستمبر 1990 سے ستمبر 1997 تک آئرلینڈ کی ساتویں صدر رہیں اور اس عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون بھی ہیں۔ 1997 سے 2002 تک وہ اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے طور پر خدمات انجام دیتی رہیں اور اس سے قبل 1969 سے 1989 تک ڈبلن یونیورسٹی کی سینیٹر رہیں۔ انہوں نے پہلی بار ماہر تدریس، بیرسٹر اور سرگرم کارکن کے طور پر شہرت حاصل کی۔ 1990 میں انہوں نے صدارتی انتخابات میں لیبر پارٹی، ورکرز پارٹی اور آزاد سینیٹرز کی طرف سے نامزد کی گئی پہلی آزاد امیدوار کے طور پر آئرلینڈ کی ریپبلیکن سیاسی جماعت “فیانا فیل” کے برائن لینان اور لبرل قدامت پسند جماعت “فائن گیل” کے آسٹن کری کو شکست دی۔ وہ آئرلینڈ کی تاریخ کی پہلی منتخب صدر تھیں جو “فیانا فیل” کی حمایت کے بغیر اس عہدے پر فائز ہوئیں۔
ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے آئرلینڈ کو بدل کر رکھ دیا اور آئرلینڈ کے عہدہ صدارت میں ایک نئی جان ڈال دی حالانکہ اس سے پہلے اس عہدے کی حیثیت کم اہم، قدامت پسند عہدے کی سی تھی۔ اقوام متحدہ میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کی غرض سے انہوں نے اپنی صدارت کی مدت پوری ہونے سے دو ماہ پہلے ہی یہ عہدہ چھوڑ دیا۔ اقوام متحدہ میں اپنے عرصہ تعیناتی کے دوران وہ 1998 میں تبت کا دورہ کرنے والی پہلی ہائی کمشنر بنیں، انہوں نے آئرلینڈ کی امیگرنٹ پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور امریکہ میں ‘بڑی سزا’ یعنی سزائے موت کے استعمال پر بھی تنقید کی۔ اس عہدے پر ان کی مدت چار سال تھی لیکن 2001 میں جنوبی افریقہ کے شہر ڈربن میں نسل پرستی کے خلاف ہونے والی عالمی کانفرنس کی صدارت کے لئے انہوں نے اس میں ایک سال کی توسیع کر لی، البتہ یہ کانفرنس متنازعہ ثابت ہوئی۔ امریکہ کے مسلسل دباؤ پر میری رابنسن نے ستمبر 2002 میں اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔