جینیفر شپلے، “جینی” کے نام سے بھی مشہور ہیں جو 8 دسمبر 1997 کو جم بولگر کا تختہ الٹنے کے لئے کی گئی ایک کارروائی کے بعد نیوزی لینڈ کی پہلی خاتون وزیراعظم بنیں اور 5 دسمبر 1999 تک اس عہدے پر فائز رہیں۔ جینیفر شپلے، 4 فروری 1952 کو نیوزی لینڈ کے شہر گورے میں پیدا ہوئیں۔ 1972 میں وہ کرائسٹ چرچ ٹیچرز کالج سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد پرائمری سکول ٹیچر بن گئیں۔
وہ 1975 میں نیشنل پارٹی کی رکن بنیں اور 1987 میں پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوئیں۔ 1990 سے 1993 تک وہ سماجی خدمات کی وزیر رہیں اور 1990 سے 1996 تک امور خواتین کی وزیر کے طور پر خدمات انجام دیتی رہیں۔ 1996 میں انہیں سٹیٹ یوٹیلٹیز، ٹرانسپورٹ اور ریاست کے ملکیتی کاروباری اداروں کی وزیر بنا دیا گیا۔
1997 میں جم بولگر کی متنازعہ پالیسیوں اور کرپشن کے الزامات کی بناء پر ان کی قیادت کے خلاف بے چینی کے جذبات بڑھ رہے تھے اور ان حالات میں جینیفر شپلے نے ان کا تختہ الٹنے کی ایک تحریک کا آغاز کیا۔ جم بولگر تحریک عدم اعتماد کا خطرہ مول لینے کے بجائے نومبر 1997میں وزیراعظم اور پارٹی لیڈر کے عہدے سے سبکدوش ہو گئے۔ 8 دسمبر 1997 کو جینیفر شپلے نے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
انہوں نے اپنے دور اقتدار میں ملکی قرضے کم کرنے، ٹیکس ضوابط کو سادہ بنانے، اور سماجی پروگراموں میں کمی لانے کے لئے کام کیا۔ اگست 1998 میں اکثریتی حکومت کا شیرازہ بکھرا تو جینیفر شپلے نے اعتماد کے ووٹ کا مطالبہ کر دیا تاکہ وہ یہ ثابت کر سکیں کہ ان کی قیادت کو مقننہ کے ارکان کا اعتماد حاصل ہے۔ ستمبر 1998 میں ہونے والی یہ ووٹنگ نیوزی لینڈ میں اپنی طرز کا پہلا واقعہ تھی اور جینیفر شپلے انتہائی معمولی برتری کے ساتھ اس میں کامیاب رہیں۔ اگلے سال پھر انہیں اسی طرح کے ووٹ کا سامنا کرنا پڑا، لیکن اس بار بھی وہ اپنا عہدہ بچانے میں کامیاب رہیں۔ 1999 کے انتخابات میں لیبر پارٹی کی ہیلن کلارک نے انہیں شکست سے دوچار کیا۔
جینیفر شپلے، 2001 تک نیشنل پارٹی کی قائد رہیں اور ان کے بعد یہ عہدہ بل انگلش نے سنبھالا۔ اگلے برس انہوں نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی لیکن ابھی بھی وہ کونسل آف ویمن ورلڈ لیڈرز اور کلب آف میڈرڈ سمیت مختلف غیرسرکاری تنظیموں کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔