مارگریٹ تھیچر (13 اکتوبر 1925 تا 8 اپریل 2013) ایک برطانوی خاتون سیاست دان تھیں جنہوں نے 1979 سے 1990 تک برطانیہ کی وزیراعظم اور 1975 سے 1990 تک کنزرویٹو پارٹی کی رہنما کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ برطانیہ کی وزارتِ عظمیٰ کے عہدے پر فائز ہونے اور جدید دور میں ایک بڑی مغربی قوت کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون تھیں۔ وہ ایک سخت مزاج اور غیرلچکدار سوچ رکھنے والی خاتون تھیں جنہوں نے اپنی جماعت کنزرویٹو پارٹی کو مسلسل تین انتخابات میں کامیابی سے ہمکنار کیا اور 11 سال تک وزارتِ عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہیں جو بیسویں صدی میں کسی بھی برطانوی سیاست دان کا طویل ترین عرصہ اقتدار ہے۔ بطور وزیراعظم انہوں نے جن پالیسیوں پر عمل کیا انہیں ‘تھیچرازم’ کا نام دیا جاتا ہے۔
مارگریٹ تھیچر نے 1943 میں دوسری عالمی جنگ کے عروج کے دنوں میں اوکسفرڈ یونیورسٹی سے میٹرک پاس کیا۔ وہیں انہوں نے کیمسٹری کا مطالعہ کیا اور اوکسفرڈ یونین کنزرویٹو ایسوسی ایشن میں شامل ہو گئیں اور 1946 میں اس کی صدر بنیں۔ گریجویشن کے بعد وہ ریسرچ کیمسٹ کے طور پر کام کرتی رہیں لیکن اُن کی اصل دلچسپی سیاست میں تھی۔ 1950 میں انہوں نے لیبر پارٹی کی اکثریتی حمایت والے حلقے ڈارٹفورڈ سے پارلیمنٹ کے انتخاب میں حصہ لیا جس میں انہوں نے “جو رہ گیا ہے اسے محفوظ رکھنے کے لئے دائیں بازو کو ووٹ دیں” (Vote Right to Keep What’s Left) کا نعرہ استعمال کیا۔ اس بار اور اگلی بار پھر 1951 میں بھی وہ ہار گئیں لیکن کنزرویٹو پارٹی کے سابقہ امیدواروں سے بہرحال زیادہ ووٹ لئے۔
مارگریٹ تھیچر نے ایک بار پھر 1959 میں پارلیمنٹ کے انتخاب میں حصہ لیا۔ اس بار وہ کنزرویٹو کے اکثریتی حمایت والے حلقے فنکلے (Finchley) سے امیدوار بنیں اور آسانی سے جیت گئیں۔ 1961 میں مارگریٹ تھیچر کو پنشنز اینڈ نیشنل انشورنس کی وزارت میں پارلیمانی انڈرسیکرٹری بننے کی دعوت ملی جو انہوں نے قبول کر لی۔ اس کے بعد وہ وزارتی مرتبوں میں مسلسل آگے بڑھتی چلی گئیں اور 1970 میں جب کنزرویٹو پارٹی نے دوبارہ اقتدار سنبھالا تو تعلیم و سائنس کی سیکرٹری آف سٹیٹ بن گئیں۔ 1975 میں کنزرویٹو پارٹی دوبارہ حزب اختلاف میں آ گئی اور مارگریٹ تھیچر پارٹی کی قیادت کے لئے سابق وزیرِاعظم ایڈورڈ ہیتھ کو شکست دینے میں کامیاب رہیں۔ چار سال بعد وہ ملک کی پہلی خاتون وزیرِاعظم اور کسی بڑے مغربی ملک کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون بن گئیں۔ انہوں نے کمیونزم کے خلاف سخت موقف اختیار کیا۔ ان کے ایک تقریر پر سوویت اخبارات نے انہیں “آہنی خاتون” یا “آئرن لیڈی” کے لقب سے نوازا۔ اُنہوں نے برطانیہ کو درست معاشی سمت پر ڈالا، آزاد منڈی کی پالیسیوں کو فروغ دیا اور لیبر یونینز کو کمزور کیا۔ مارگریٹ تھیچر اپنے گیارہ سالہ دورِ اقتدار کے ساتھ نہ صرف بیسویں صدی میں طویل ترین عرصے تک عہدے پر فائز رہنے والی برطانوی وزیرِاعظم بن گئیں بلکہ اُن کا شمار برطانیہ کے انتہائی بااثر اور طاقتور رہنماؤں میں بھی ہوتا ہے۔